بس اک تتلی اڑانا چاہتا ہوں
فضاؤں میں ٹھکانا چاہتا ہوں
تری آنکھوں میں آنسو ہیں تو ہوں گے
تجھے میں کیا ہنسانا چاہتا ہوں
اگر بازار ہے دنیا تو اس سے
میں رشتہ تاجرانہ چاہتا ہوں
میں اپنی آنکھ کی خالی جگہ میں
نئی بستی بسانا چاہتا ہوں
یہ کیسی روشنی کی آرزو ہے
میں کس کا گھر جلانا چاہتا ہوں
سفر کا سلسلہ یوں ہی نہیں ہے
کوئی بہتر ٹھکانا چاہتا ہوں
جلے ہی جا رہا ہے کب سے عادلؔ
چراغ دل بجھانا چاہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.