Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بس اس لیے تمہیں بھیجا تھا لکھ کے ہاں کاغذ

حکیم آغا جان عیش

بس اس لیے تمہیں بھیجا تھا لکھ کے ہاں کاغذ

حکیم آغا جان عیش

MORE BYحکیم آغا جان عیش

    بس اس لیے تمہیں بھیجا تھا لکھ کے ہاں کاغذ

    کہ میرا حال کرے تم سے کچھ بیاں کاغذ

    خدا کے واسطے کس طرح پہنچے واں کاغذ

    نہ لے کے جا سکے جس جا فرشتہ خاں کاغذ

    ابھی لکھا بھی نہ تھا حال سینۂ پر داغ

    کہ بن گیا یوں ہی صد شک گلستاں کاغذ

    میں حال سوز دل اپنا لکھوں تو کیسے لکھوں

    حذر ہے خامہ کو مانگے ہے الاماں کاغذ

    اب اس کو کیا کروں وہاں تک پہنچ نہیں سکتا

    جو ایک ہے مرا کمبخت راز داں کاغذ

    سمجھ کے خط مرا غیروں کا بھی نہیں لیتا

    یہ بد گمانی ہے وہ شوخ بد گماں کاغذ

    جو پہنچے ہاتھ تک اس ماہرو کے قسمت سے

    تو پیدا کرتا ہے خاصیت کتاں کاغذ

    خدا کے واسطے چھپ چھپ کے ہم سے فرماؤ

    یہ روز بھیجو ہو لکھ لکھ کے کس کے ہاں کاغذ

    لکھا جو میں نے کہ خط کے جواب میں تم نے

    لکھا نہ بھول کے ہم کو کبھی عیاں کاغذ

    تو پھر کے آپ نے قاصد سے یہ کہا کہ یہاں

    کہاں دوات کہاں خامہ اور کہاں کاغذ

    نہ پہنچے عیشؔ اسے ہم نے بارہا لکھے

    ہزار حیف گئے یوں ہی رائیگاں کاغذ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے