Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بس خاک قدم دیجئے تکرار بہت کی

عبدالرحمان احسان دہلوی

بس خاک قدم دیجئے تکرار بہت کی

عبدالرحمان احسان دہلوی

MORE BYعبدالرحمان احسان دہلوی

    بس خاک قدم دیجئے تکرار بہت کی

    مٹی مری اس خاک نے ہی خوار بہت کی

    چڑ مجھ کو تجھے ریجھ کے تکرار بہت کی

    خوش رہ کہ خوشامد تری اے یار بہت کی

    ہرگز نہ گئی پیش نہ آیا مہ بے مہر

    ہر چند کہ زاری پس دیوار بہت کی

    لائی کشش دل ہی تمہیں تم نے تو ورنہ

    یہاں آنے میں اک عمر تلک عار بہت کی

    اس چشم نے دیکھا دل بیمار کو میرے

    بیمار نے کل خاطر بیمار بہت کی

    ابرو کی تصور میں ہوا قتل مرا دل

    پھل کیوں نہ ملے مرد تھا تلوار بہت کی

    عشاق میں میں ہی ہدف تیر ہوں اس کا

    عظمت ہی یہی خدمت سرکار بہت کی

    اس طرح کا بے دید تو غم ہوگا جہاں میں

    کی ہم نے بھی ہے دید طرحدار بہت کی

    صورت تری آگے ہی بھبوکا تھی ولیکن

    زلفوں کے بکھرنے نے دھواندھار بہت کی

    یہاں آٹھ پہر جنس سے وفا ہم نے دکھائی

    دیکھا نہ خریدار تو ناچار بہت کی

    یا رب نہ رہے نام جدائی کہ رہ عشق

    آسان تھی پر اس نے ہی دشوار بہت کی

    معلوم کوئی دن کو تجھے ہوگی حقیقت

    کم اس ترے اقرار کی انکار بہت کی

    ہر چند کہ خط سے بھی دھواں شکل ہے اے مہ

    پر خط کی نہ رکھنے نے نمودار بہت کی

    گھر میں نہ ترے کود سکا رات گئے میں

    ہاں اپنی سی تدبیر تو اے یار بہت کی

    بہبود کے آثار نہ دیکھے کبھو ہرگز

    جس شخص نے اونچی تری دیوار بہت کی

    کم ہم سا خریدار بہم پہنچے گا اس کو

    کیوں عشق نے جنس غم بسیار بہت کی

    بولا سر منصور سر دار پہ احساںؔ

    حق ہے کہ سزا وار تھے پندار بہت کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے