بس ترے پاؤں کی کمی تھا میں
بس ترے پاؤں کی کمی تھا میں
جانے کس شہر کی گلی تھا میں
میرے اوپر تھیں سب کی آنکھیں اور
سب کی آنکھوں میں اجنبی تھا میں
اک تعلق تھا اس پری وش سے
آنکھ اس کی تھی روشنی تھا میں
دن ڈھلے لوگ رونے آتے تھے
دکھ کی بستی میں اک ندی تھا میں
مر رہا ہوں تو یاد آتا ہے
جانے کتنوں کی زندگی تھا میں
وہ تو مر کر کھلا کہ تم بھی ہو
زندگی میں تو بس میں ہی تھا میں
جو نہ گزرے وہ ایک پل تھی تم
جو گزر جائے وہ گھڑی تھا میں
گھر بھی سر پر اٹھائے پھرتا تھا
کتنا معصوم ہجرتی تھا میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.