بس وہی لمحہ آنکھ دیکھے گی (ردیف .. ا)
بس وہی لمحہ آنکھ دیکھے گی
جس پہ لکھا ہوا ہو نام اپنا
ایسا صدیوں سے ہوتا آیا ہے
لوگ کرتے رہیں گے کام اپنا
کچھ ہوائیں گزر رہی تھیں ادھر
ہم نے پہنچا دیا پیام اپنا
ذہن کر لے ہزارہا کوشش
دل بھی کرتا رہے گا کام اپنا
چاہتی ہوں فلک کو چھو لینا
جانتی ہوں مگر مقام اپنا
کیا یہی ہے شناخت شائستہؔ
ماں نے جو رکھ دیا تھا نام اپنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.