بس یوں ہی اک وہم سا ہے واقعہ ایسا نہیں
بس یوں ہی اک وہم سا ہے واقعہ ایسا نہیں
آئنے کی بات سچی ہے کہ میں تنہا نہیں
بیٹھیے پیڑوں کی اترن کا الاؤ تاپئے
برگ سوزاں کے سوا درویش کچھ رکھتا نہیں
اف چٹخنے کی صدا سے کس قدر ڈرتا ہوں میں
کتنی باتیں ہیں کہ دانستہ جنہیں سوچا نہیں
اپنی اپنی سب کی آنکھیں اپنی اپنی خواہشیں
کس نظر میں جانے کیا جچتا ہے کیا جچتا نہیں
چین کا دشمن ہوا اک مسئلہ میری طرف
اس نے کل دیکھا تھا کیوں اور آج کیوں دیکھا نہیں
اب جہاں لے جائے مجھ کو جلتی بجھتی آرزو
میں بھی اس جگنو کا پیچھا چھوڑنے والا نہیں
کیسی کیسی پرسشیں انورؔ رلاتی ہیں مجھے
کھیتیوں سے کیا کہوں میں ابر کیوں برسا نہیں
- کتاب : ik daraicha ik chirag (Pg. 28)
- Author : ANWAR MASOOD
- مطبع : Dost Publications (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.