Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بسائے جاتے ہیں اہل جنوں سے ویرانے

آغا نگینوی

بسائے جاتے ہیں اہل جنوں سے ویرانے

آغا نگینوی

MORE BYآغا نگینوی

    بسائے جاتے ہیں اہل جنوں سے ویرانے

    رموز مملکت حسن کوئی کیا جانے

    یہ کس کی بزم ہے آراستہ خدا جانے

    نہیں ہے شمع تو کیوں جل رہے ہیں پروانے

    ہے بندہ ہونے کے اظہار پر بشر مجبور

    پئے سجود بنیں مسجدیں کہ بت خانے

    نہ قیس دشت میں ہے اور نہ کوہ میں فرہاد

    پر ان کے نام سے گونج اٹھتے ہیں یہ ویرانے

    فزوں ہیں نغمۂ بلبل سے قہقہے گل کے

    کہ انتظام چمن اب کریں گے دیوانے

    دیار عشق میں برپا ہے انقلاب عظیم

    یہ دور وہ ہے کہ اپنے ہوئے ہیں بیگانے

    چھپا لیا رخ انور حنائی ہاتھوں سے

    ہمارے دل پہ جو گزری تری بلا جانے

    ستم ہزار ہوں ظالم مگر دلوں کو نہ توڑ

    ترے خیال سے آباد ہیں یہ کاشانے

    وہ حال غم مرا خود مجھ سے سن کے کہتے ہیں

    کہ سن چکے ہیں ہم ایسے ہزار افسانے

    ہے بادہ نوشی سے مستوں کو بعد مرگ بھی ربط

    کہ ان کی خاک سے یاں بن رہے ہیں پیمانے

    صنم سے حال دل زار کہہ تو دوں آغاؔ

    مگر میں جاؤں کہاں وہ اگر برا مانے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے