بصارت سے نہیں کچھ اور ہی پہلو سے روشن ہے
بصارت سے نہیں کچھ اور ہی پہلو سے روشن ہے
جو سچ پوچھو تو رستہ نافۂ آہو سے روشن ہے
بتانے کی نہیں پھر بھی سر محفل بتاتا ہوں
مشام جان و دل میرا اسی خوشبو سے روشن ہے
ید موسیٰ پہ کوہ طور پہ کیا کیا نہ روشن تھا
تعجب ہے کہ یہ دنیا مگر جادو سے روشن ہے
اندھیرا بستیوں میں ہے مگر اپنا تو ویرانہ
غبار راہ سے اور کچھ رم آہو سے روشن ہے
یہ سچ ہے خانۂ فرہاد تیشے سے ہی روشن تھا
چراغ چشم شیریں بھی ادھر آنسو سے روشن ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.