Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بسے ہوئے تو ہیں لیکن دلیل کوئی نہیں

شبنم شکیل

بسے ہوئے تو ہیں لیکن دلیل کوئی نہیں

شبنم شکیل

MORE BYشبنم شکیل

    بسے ہوئے تو ہیں لیکن دلیل کوئی نہیں

    کچھ ایسے شہر ہیں جن کی فصیل کوئی نہیں

    کسی سے کس طرح انصاف مانگنے جاؤں

    عدالتیں تو بہت ہیں عدیل کوئی نہیں

    سبھی کے ہاتھوں پہ لکھا ہے ان کا نام و نسب

    قبیل دار ہیں سب بے قبیل کوئی نہیں

    ہے دشت غم کا سفر اور مجھے خبر بھی ہے

    کہ راستے میں کہیں سنگ میل کوئی نہیں

    ابھی سے ڈھونڈ کے رکھو نظر میں راہ مفر

    یہاں ہے پیاس سے مرنا سبیل کوئی نہیں

    مری شناخت الگ ہے تری شناخت الگ

    یہ زعم دونوں کو اپنا مثیل کوئی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے