Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بشر کی خو میں سلامت روی نہیں شاید

علی مینائی

بشر کی خو میں سلامت روی نہیں شاید

علی مینائی

MORE BYعلی مینائی

    بشر کی خو میں سلامت روی نہیں شاید

    مٹے یہ نسل تو آسودہ ہو زمیں شاید

    ہوں اپنے ذہن کی تاریکیوں میں سرگرداں

    سنا ہے یہ کہ خدا ہے یہیں کہیں شاید

    مرے خیال کے خلوت کدے ہیں دیر و حرم

    مرے مزاج کے موسم ہیں کفر و دیں شاید

    میں اس کو دیکھوں گا لیکن اک اور عالم میں

    میں اس کو پاؤں گا لیکن ابھی نہیں شاید

    میں چھوڑ آیا مسائل کے جس جہنم کو

    مرے نصیب کی جنت بھی تھی وہیں شاید

    اٹھی وہ آنکھ تو دل کا سراغ بھی نہ ملا

    ہرن سے ہار گیا یہ سبکتگیں شاید

    عدو بھی دوست بھی سب ہم پہ مہرباں تھے بہت

    کچھ اپنے آپ سے برگشتہ تھے ہمیں شاید

    ہر ایک ہاتھ میں خنجر دکھائی دیتا ہے

    الٹ رہی ہے زمانے کی آستیں شاید

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    علی مینائی

    علی مینائی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے