بشر کو چاہئے ہمت سے کام لے کے چلے
بشر کو چاہئے ہمت سے کام لے کے چلے
رہ جنوں پہ بگولوں کا نام لے کے چلے
یہ کیسا طرز وفا ہے پہنچ کے منزل پر
ہم اس کو بھول گئے جس کا نام لے کے چلے
کوئی ہے دار و رسن پر کسی کی کج ہے کلاہ
ہر ایک شخص بس اپنا مقام لے کے چلے
پلک پلک پہ چراغاں ہے ان کی یادوں کا
نفس نفس کسی ہمدم کا نام لے کے چلے
نہ اب قتیلؔ رہے ہیں نہ شاعری کی دھنک
رہ سخن میں کوئی کس کا نام لے کے چلے
میں حال تیرہ شبی کا سناؤں کس کو کرنؔ
چراغ ڈھونڈنے نکلے تھے شام لے کے چلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.