Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بستیاں ویران ہوں گی کثرت تعمیر سے

جمیل نظر

بستیاں ویران ہوں گی کثرت تعمیر سے

جمیل نظر

MORE BYجمیل نظر

    بستیاں ویران ہوں گی کثرت تعمیر سے

    یہ کھنڈر ابھرے ہیں دنیا میں اسی تدبیر سے

    کوہ بھی کرتے ہیں ظاہر شدت جذبات کو

    زلزلے آتے ہیں اکثر گرمیٔ تحریر سے

    میری قسمت کے ستارے آستیں میں ہیں مری

    اب قدم نکلیں گے باہر حلقۂ تقدیر سے

    اب کے سوچا تھا کریں کچھ ہم بھی زخموں کا علاج

    کر گئے موسم دواؤں کو جدا تاثیر سے

    ایک اک لمحے سے ملتا ہے یہی ہم کو شعور

    اک صدی ہو جائیں گے پیچھے ذرا تاخیر سے

    زندگی ٹھہرا ہواؤں میں یہ لہروں کا نظام

    ساری دنیا رقص میں ہے ایک ہی زنجیر سے

    یوں ہوا محسوس دل کو جب ملا سانسوں کا لمس

    ہر بدن واقف نہیں ہے دھوپ کی تاثیر سے

    ہیں یہی نیندیں تو کوئی چھین لے نیندیں نظرؔ

    خواب سے پہلے ہوں واقف خواب کی تعبیر سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے