بتا اے دل کہ نالوں سے ہوا کیا
بتا اے دل کہ نالوں سے ہوا کیا
ترے رونے سے وہ بت ڈر گیا کیا
جو تم پر مر مٹا مرنے سے پہلے
وہ کیا جانے بقا کیا ہے فنا کیا
نہ سمجھے ہم تو اب تک اس قدر بھی
کہ ان کی زلف پر خم ہے بلا کیا
وہ کہتے ہیں نقاب رخ ہٹا کر
حیا و شرم سے اب واسطہ کیا
مرا دل لے کے مجھ سے پھر گئے تم
کوئی ایسا بھی مطلب آشنا کیا
نہیں اور ہاں پہ اپنا فیصلہ ہے
ہماری ابتدا کیا انتہا کیا
کھڑے ہیں چپ دم آخر مرے سب
اطبا کیا عزیز و اقربا کیا
نہیں اس دور میں کوئی کسی کا
کسی کی اب شکایت کیا گلہ کیا
نہ رکھتے ہو ہنر کوئی نہ دولت
بتاؤ تو کرو گے تم عطاؔ کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.