بتا اے موج دل ہونے کو ہے کیا
بتا اے موج دل ہونے کو ہے کیا
متاع نقد جاں کھونے کو ہے کیا
تھکن سے چور کیوں سارا بدن ہے
سفر کا اختتام ہونے کو ہے کیا
ہمیں کیوں نیند سی آنے لگی ہے
شب ہجراں سحر ہونے کو ہے کیا
خدا آباد رکھے آپ کا غم
نہ ہو یہ غم تو پھر رونے کو ہے کیا
زمیں بنجر نہ دانہ ہے نہ پانی
تمنا کے سوا بونے کو ہے کیا
ہم اپنا بوجھ اب تک ڈھو رہے ہیں
تمہارا بوجھ بھی ڈھونے کو ہے کیا
گنوا دی زندگی کار عبث میں
ہمارے پاس اب کھونے کو ہے کیا
جو ہونا تھا وہ سب کچھ ہو چکا ہے
نہ جانے اور اب ہونے کو ہے کیا
زمیں خاموش ہے اور آسماں چپ
کسی دن دیکھنا ہونے کو ہے کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.