Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بتاؤ کس طرح پہنچے ہو شب کو تم ٹھکانے پر

زیب النسا زیبیؔ

بتاؤ کس طرح پہنچے ہو شب کو تم ٹھکانے پر

زیب النسا زیبیؔ

MORE BYزیب النسا زیبیؔ

    بتاؤ کس طرح پہنچے ہو شب کو تم ٹھکانے پر

    مجھے تو کچھ بھروسا بھی نہیں ہے اس زمانے پر

    بتاؤ کون تھا کس نے جلا ڈالا تمہارا گھر

    پرندہ بھی نظر رکھتا ہے اپنے آشیانے پر

    نہ جانے کس طرح ہوں گے یہاں حالات بہتر اب

    یہاں تو سانپ بیٹھے ہیں جدھر دیکھو خزانے پر

    مجھے معلوم ہے مجھ کو دیا ہے زہر تو نے ہی

    بھروسا کیا کروں اب یار تیرے دوستانے پر

    یہ ہم سے دشمنی تیری سمجھ میں ہی نہیں آتی

    فقط ہم اہل دل ہی رہتے ہیں تیرے نشانے پر

    کوئی ایسا فسانہ تو سنا اے ہم سفر مجھ کو

    حقیقت کا گماں ہونے لگے تیرے فسانے پر

    ابھی بھی وقت ہے زیبیؔ اگر چاہو تو لوٹ آؤ

    یہاں بھی نام لکھا ہے تمہارا دانے دانے پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے