بتاؤ موت کیا ہے زندگی کیا
بتاؤ موت کیا ہے زندگی کیا
کسی نے بھید یہ کھولا کبھی کیا
یہ آنکھیں سرخ سی کیوں ہو رہی ہیں
کسی کی یاد کی بارش ہوئی کیا
بجھے ہیں کیوں چراغ دل سبھی کے
ہوا نے کی ہے کوئی دل لگی کیا
ہنسے کیوں پھول سارے کھلکھلا کر
کسی نے کی ہے ان کو گدگدی کیا
محبت تو محبت ہی ہے صاحب
کہوں اس کو بری کیا اور بھلی کیا
خزاں میں ڈھونڈتے ہو خوشبوئیں تم
کبھی کھلتی ہے شب میں بھی کلی کیا
نمی ہے آج پھر آنکھوں میں سیماؔ
بہی ہے آج پھر سوکھی ندی کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.