بتاؤں میں تڑپنے کا مزا کیا
بتاؤں میں تڑپنے کا مزا کیا
نہیں دیکھا ہے تم نے آئنہ کیا
زمیں تانبے کی ہوتی جا رہی ہے
سوا نیزے پہ سورج آ گیا کیا
ہمارے خوں کی لالی کیا بتاؤں
مقابل اس کے ہو رنگ حنا کیا
بڑھی کیوں آگ اس تیزی سے گھر میں
دیا ہمسایہ نے اس کو ہوا کیا
جدا ہر شخص کا رستہ ہوا جب
تو کہنے سننے کا کچھ فائدہ کیا
اسی سے آبروئے زندگی ہے
گئی عزت تو باقی ہی رہا کیا
بھرے ہیں کان دشمن نے تمہارے
کہا کیا اس نے اور تم نے سنا کیا
غزل سن لو زباں ماہرؔ کی دیکھو
سمجھنے سے ہی پہلے مرحبا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.