بتلاتے ہیں سارے منظر خوش ہیں سب
بتلاتے ہیں سارے منظر خوش ہیں سب
اندر سے ٹوٹے ہیں باہر خوش ہیں سب
ٹوٹی کھٹیا بستر کپڑے کون رکھے
بانٹ کے اپنی ماں کے زیور خوش ہیں سب
باہر باہر دکھ میری بربادی کا
مجھ کو پتا ہے اندر اندر خوش ہیں سب
دیکھ لو اپنی پیاس چھپانے کا انجام
بول رہا ہے ایک سمندر خوش ہیں سب
زخموں سے دکھ درد سے لینا دینا کیا
توڑ کے شیشہ مار کے پتھر خوش ہیں سب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.