Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیابان جنوں میں شام غربت جب ستایا کی

بسمل عظیم آبادی

بیابان جنوں میں شام غربت جب ستایا کی

بسمل عظیم آبادی

MORE BYبسمل عظیم آبادی

    بیابان جنوں میں شام غربت جب ستایا کی

    مجھے رہ رہ کے اے صبح وطن تو یاد آیا کی

    نگاہ مست ادھر میری طرف شرما کے دیکھا کی

    ادھر میری تمنا مضطرب ہو ہو کے تڑپا کی

    اب اہل ہوش کو فرہاد و مجنوں یاد آتے ہیں

    جو سچ پوچھو تو دیوانوں سے آبادی تھی صحرا کی

    پہنچ تو لے تمہاری بزم میں لیلیٰ کا دیوانہ

    نظر نیچی نہ ہوگی اس تمہارے نام لیوا کی

    محبت اور کہتے ہیں کسے دو دل کے ملنے کو

    چلو بس ہو گئی فرصت نہ ہم شاکی نہ تم شاکی

    صف آخر میں ہوں لیکن مجھے یہ فخر کیا کم ہے

    تری آنکھوں نے اتنی بھیڑ میں میری نظر تاکی

    جو کچھ جلوے کے پیچھے تھا وہ اب آنکھوں کے آگے ہے

    کہاں پہونچی نگاہیں آپ کے محو تماشا کی

    چمن سے توڑ لی تھی ایک مرجھائی کلی میں نے

    بس اتنی بات پر دنیا کی دنیا ہو گئی شاکی

    ہو موقع بھی تو شان عشق کو یہ کب گوارہ ہے

    کہ تیری بے رخی سے داد لے اپنی تمنا کی

    برہمن کی نظر مل جائے تو دیکھیں حرم والے

    بتوں کے حسن میں پرچھائیاں اس روئے زیبا کی

    بھرا آتا ہے دل اس شمع افسردہ کی قسمت پر

    سحر سے شام تک جو راہ پر والوں کی دیکھا کی

    سبھی تیرے فدائی ہیں مگر اے نوجواں قاتل

    یہ بسملؔ ہی پہ کیوں آخر تری تلوار چمکا کی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے