بیان درد محبت جو بار بار نہ ہو
بیان درد محبت جو بار بار نہ ہو
کوئی نقاب ترے رخ کی پردہ دار نہ ہو
سلام شوق کی جرأت سے دل لرزتا ہے
کہیں مزاج گرامی پہ یہ بھی بار نہ ہو
کرم پہ آئیں تو ہر ہر ادا میں عشق ہی عشق
نہ ہو تو ان کا تغافل بھی آشکار نہ ہو
یہی خیال رہا پتھروں کی بارش میں
کہیں انہیں میں کوئی سنگ کوئے یار نہ ہو
ابھی ہے آس کہ آخر کبھی تو آئے گا
وہ ایک لمحہ کہ جب تیرا انتظار نہ ہو
بہت فریب سمجھتا ہوں پھر بھی اے عالیؔ
میں کیا کروں اگر ان پر بھی اعتبار نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.