بیاں کر درد چشم تر ہمارا
بیاں کر درد چشم تر ہمارا
کہیں گم ہو گیا ہے گھر ہمارا
سلامت اس لئے ہے سر ہمارا
قصیدہ پڑھتے ہیں پتھر ہمارا
کہاں ہو چاند تارو تم کہاں ہو
تمہارا منتظر ہے گھر ہمارا
لڑکپن آج بھی زندہ ہے ہم میں
مچل اٹھتا ہے دل اکثر ہمارا
ابھی طاری ہے چہروں پر اداسی
ابھی بدلا نہیں منظر ہمارا
مرض قابو سے باہر ہو گیا تھا
نہ روتا کیسے چارہ گر ہمارا
مسافر ہیں کہیں بھی سو رہیں گے
ہمارے ساتھ ہے بستر ہمارا
نہ جانے کیا خطا ہم سے ہوئی ہے
سنا ہے ذکر ہے گھر گھر ہمارا
کوئی تو داد دے جی بھر کے ہم کو
کوئی تو شعر ہو بہتر ہمارا
مٹا سکتے نہیں ہم کو اندھیرے
بہت اجلا ہے پس منظر ہمارا
کرشمہ دیکھیے خوش قامتی کا
نہ ٹکرایا کسی سے سر ہمارا
سب اہل خانہ ہیں کمرے کے اندر
جنازہ رکھا ہے باہر ہمارا
انا کا آئنہ دھندلا گیا جب
تو نکھرا اور بھی جوہرؔ ہمارا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.