بزم عالم میں بہت سے ہم نے مارے ہاتھ پاؤں
بزم عالم میں بہت سے ہم نے مارے ہاتھ پاؤں
تیری صورت کے نہ دیکھے پیارے پیارے ہاتھ پاؤں
بحر الفت میں بہت سے ہم نے مارے ہاتھ پاؤں
لگ رہے مانند خس آخر کنارے ہاتھ پاؤں
عاشق موئے کمر کی لے خبر او بے خبر
سوکھ کر تنکا ہوئے ہیں اس کے سارے ہاتھ پاؤں
میری خدمت سے نہایت خوش ہوا وہ بد مزاج
وصل کی شب کام آئے اپنے بارے ہاتھ پاؤں
بحر ہستی میں ملا ہم کو در مقصد نہ حیف
موج کے مانند کیا کیا ہم نے مارے ہاتھ پاؤں
وقت ذبح بولا یہ قاتل عاشق ناد شاد سے
ٹکڑے کر ڈالا کبھی تو نے جو مارے ہاتھ پاؤں
کھیل رہتا ہے توکل پر مری اوقات کا
چلتے پھرتے ہیں ہمارے بے سہارے ہاتھ پاؤں
تیکھی تیکھی ان کی چتون بانکی بانکی ان کی چال
بھولی بھولی ان کی صورت پیارے پیارے ہاتھ پاؤں
- Deewan-e-MuntahiáKaristan-e-Fasahatâ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.