بزم احباب بھی میرے لئے تنہائی ہے
بزم احباب بھی میرے لئے تنہائی ہے
میں نے اخلاص کی کیا خوب سزا پائی ہے
جانے کیوں پہلی ملاقات میں احساس ہوا
آج کل کی نہیں برسوں کی شناسائی ہے
شکر ہے تیرا صبا تو نے یہ احساس کیا
خوشبوئے زلف صنم لے کے ادھر آئی ہے
دور ہو جائے گی تاریکی شب ہجراں کی
آ مرے چاند کہ سونی مری انگنائی ہے
دل کھنچا جاتا ہے اب کوچۂ قاتل کی طرف
دیکھیے آج قضا لے کے کہاں آئی ہے
اب کرو بند بھی آنکھوں کے دریچے مونسؔ
محفلیں ختم ہوئیں عالم تنہائی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.