بزم احباب میں پھیلی جو سخن کی خوشبو
بزم احباب میں پھیلی جو سخن کی خوشبو
مجھ کو محسوس ہوئی مشک ختن کی خوشبو
میرے اشعار میں ہے گنگ و جمن کی خوشبو
مجھ کو لگتی ہے بھلی ارض وطن کی خوشبو
باغ جنت کے بھی پھولوں میں نہیں ہو سکتی
ایسی ہوتی ہے شہیدوں کے بدن کی خوشبو
جو روایات کے منکر ہیں یہ کہہ دو ان سے
میری تہذیب میں ہے عہد کہن کی خوشبو
مجھ کو فرسودہ مضامین سے نسبت ہی نہیں
میری غزلوں میں ہے پاکیزہ چلن کی خوشبو
یوں تو وابستہ ہوں ہر شعبۂ ہستی سے کمالؔ
مست رکھتی ہے مگر شعر و سخن کی خوشبو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.