بزم رنگ و نور میں صاحب نظر کوئی نہیں
بزم رنگ و نور میں صاحب نظر کوئی نہیں
دیکھنے والے بہت ہیں دیدہ ور کوئی نہیں
ہم کو ورثے میں ملا ہے وہ مکاں اجداد سے
جس میں دیواریں ہی دیواریں ہیں در کوئی نہیں
ہر گلی کوچے میں اب شمس و قمر بکنے لگے
اب خریدار چراغ چشم تر کوئی نہیں
یوں تخیل میں حقائق کی ملاوٹ ہو گئی
اب فسانوں میں بھی حرف معتبر کوئی نہیں
میں نئی منزل کو نکلا ہوں پرانی راہ پر
میرے ہم راہی بہت ہیں ہم سفر کوئی نہیں
اہل دل تو خیر سب سود و زیاں میں پڑ گئے
کیا خرد مندوں میں بھی آشفتہ سر کوئی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.