بزم میں مجھ سے ملا دے کوئی پروانے کو
بزم میں مجھ سے ملا دے کوئی پروانے کو
خوب سمجھائے گا دیوانہ ہی دیوانے کو
ساقیا عذر نہ کر پینے دے رندوں کو یہیں
کون گھر باندھ کے لے جائے گا میخانے کو
آپ کے حوصلۂ دل سے تو میں واقف ہوں
اس بھلاوے میں نہ سنیے مرے افسانے کو
خال رخ اس پہ ترے گیسو پرپیچ کا جال
مرغ دل کیوں نہ پھنسے دیکھ لے جب دانے کو
وحشی آخر کو تو وحشی ہے نہ سمجھے گا کبھی
ساری دنیا اگر آئے اسے سمجھانے کو
قصۂ شام الم کس کو سنائے شبیرؔ
پاس تک کوئی بٹھاتا نہیں دیوانے کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.