بزم میں سارے ہی باہوش نظر آتے ہیں
بزم میں سارے ہی باہوش نظر آتے ہیں
سب ادب کی مجھے آغوش نظر آتے ہیں
اوڑھ لیتے ہیں محبت کی وہ چادر ایسی
جو ہیں درویش وہ خاموش نظر آتے ہیں
جن کو چلنا تھا مری قوم کا رہبر بن کر
ہاں وہی لوگ سبک دوش نظر آتے ہیں
اپنے رہبر تو یہاں کرتے نہیں ہیں کچھ بھی
بولنے میں تو یہ پرجوش نظر آتے ہیں
دوست احباب کیا کرتے ہیں وعدے لیکن
وقت مشکل میں وہ مدہوش نظر آتے ہیں
علم کے جو بھی سمندر ہیں زمانے بھر میں
ان کو جب دیکھو تو خاموش نظر آتے ہیں
ان سے امید وفا بھی تو نہیں کر سکتے
وہ تو احسان فراموش نظر آتے ہیں
جان دیتے ہیں ہنرؔ حق پہ جو مرتے ہی نہیں
میری آنکھوں سے وہ روپوش نظر آتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.