بزم میں وہ بیٹھتا ہے جب بھی آگے سامنے
بزم میں وہ بیٹھتا ہے جب بھی آگے سامنے
میں لرز اٹھتا ہوں اس کی ہر ادا کے سامنے
تجھ کو ہر دم مانگتا ہوں جاگتا ہوں رات بھر
اور کیسے ہاتھ پھیلاؤں خدا کے سامنے
منحرف ہوتا گیا ہر شخص اپنی راہ سے
کوئی ٹھہرا ہی نہیں اس کی صدا کے سامنے
مجھ پہ ہی الزام رکھ کر ہر طرف رسوا کیا
کوئی چارہ ہی نہیں تھا بے وفا کے سامنے
تیز آندھی تھی اڑا کر لے گئی مجھ کو کہاں
ایک تنکا تھا کہاں رکتا ہوا کے سامنے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.