بے آب موسموں کا سامان کر کے رویا
بے آب موسموں کا سامان کر کے رویا
یہ دل کہ آنکھ کو بھی ویران کر کے رویا
اس خیر خواہ کو بھی خود ہی تسلیاں دوں
کس کس دعا کا وہ بھی نقصان کر کے رویا
ساون کی زد میں آئے پھر قہقہے بسنتی
تیرا خیال ہم کو حیران کر کے رویا
اس کو پتہ نہیں تھا لائے تھے پل کی مہلت
وہ میزبان ہم کو مہمان کر کے رویا
ڈھونڈا فرار اس نے جب اک رفیق نو میں
وہ اپنی مشکلوں کو آسان کر کے رویا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.