بے اماں شب کا دھواں ڈر کی طرف کھینچتا ہے
بے اماں شب کا دھواں ڈر کی طرف کھینچتا ہے
ایک نادیدہ سمندر کی طرف کھینچتا ہے
دل کہیں دور بہت دور نکل جاتا ہے
وقت تصویر کے اندر کی طرف کھینچتا ہے
میں کھرچتا ہوں ہتھیلی سے لکیروں کا عذاب
اک ستارا مجھے محور کی طرف کھینچتا ہے
دشت احساس کی شدت سے نکلنا ہے محال
درد بیتے ہوئے منظر کی طرف کھینچتا ہے
چند دھندلائے ہوئے عکس ہیں پس منظر میں
یہ کوئی خواب مجھے گھر کی طرف کھینچتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.