بے برگ و بار راہ میں سوکھے درخت تھے
بے برگ و بار راہ میں سوکھے درخت تھے
منزل تہہ قدم ہوئی ہم تیز بخت تھے
حملے چہار سمت سے ہم پر ہوئے مگر
اندر سے وار جتنے ہوئے زیادہ سخت تھے
تھے پیڑ پر تو مجھ کو بہت خوش نما لگے
توڑے تو جتنے پھل تھے کسیلے کرخت تھے
سوئے تو یاد قوس قزح میں سمٹ گئی
جاگے تو جتنے رنگ تھے وہ لخت لخت تھے
سر تو چھپائیں کوئی کرائے کی چھت ملے
یوں اس قدم کی زد میں کبھی تاج و تخت تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.