بے غرض کرتے رہو کام محبت والے
خود محبت کا ہیں انعام محبت والے
لفظ پھولوں کی طرح چن کر اسے دان کرو
اس پہ جچتے ہیں سبھی نام محبت والے
شرمگیں نظریں تبسم یا چھلکتے آنسو
بے صدا ہوتے ہیں پیغام محبت والے
خود کو بیچا تو نہیں میں نے مگر سوچوں گا
وہ لگائے تو سہی دام محبت والے
دل کی چوپال میں محفل سی جمی رہتی ہے
ملنے آتے ہیں سر شام محبت والے
غم کسی کا بھی ہو دیتے ہیں جگہ پہلو میں
دل بڑا رکھتے ہیں ناکام محبت والے
لوگ اندر سے یہ ہوتے ہیں بڑے عالی شان
ویسے لگتے ہیں بہت عام محبت والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.