بے گھر تھا پھر چھوڑ گیا گھر جانے کیوں
بے گھر تھا پھر چھوڑ گیا گھر جانے کیوں
پار کیا ہے سات سمندر جانے کیوں
آنکھیں حیراں دل ویراں ہیں چہرے زرد
چیخ رہا ہے منظر منظر جانے کیوں
آنکھوں میں مظلوموں کے بس آنسو ہیں
فکر میں ہے ہر ایک ستم گر جانے کیوں
تپتی ریت جھلستے سائے تند ہوا
گھر سے نکلا موم کا پیکر جانے کیوں
پھول سا چہرہ جھیل سی اس کی آنکھیں ہیں
یاد آتا ہے مجھ کو اکثر جانے کیوں
آتے جاتے سب سے باتیں کرتا تھا
چپ بیٹھا ہے آج قلندر جانے کیوں
میری غزلیں سن کر انورؔ چاہت سے
دیکھتا ہے ہر ایک سخنور جانے کیوں
- کتاب : Inbisat-e-hayat (Pg. 64)
- Author : Anwar Jamal Anwar
- مطبع : Anwar Jamal Anwar (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.