بے گھری کا اپنی یہ اظہار کم کر دیجیے
بے گھری کا اپنی یہ اظہار کم کر دیجیے
شعر میں ذکر در و دیوار کم کر دیجیے
اپنی تنہائی میں اتنا بھی خلل اچھا نہیں
آپ اپنے آپ سے گفتار کم کر دیجیے
دشمنوں کی خود بہ خود ہو جائے گی تعداد کم
یاروں کی فہرست میں کچھ یار کم کر دیجیے
جب توجہ ہی نہیں موجودگی کس کام کی
اس کہانی میں مرا کردار کم کر دیجیے
سوچئے اب اتنے چارہ گر کہاں سے آئیں گے
مسکرا کر اپنے کچھ بیمار کم کر دیجیے
آپ کی باتوں میں آ کر جان سے تو جا چکے
اب تو ان میں زہر کی مقدار کم کر دیجیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.