بے حس و کج فہم و لا پروا کہے
بے حس و کج فہم و لا پروا کہے
کل مورخ جانے ہم کو کیا کہے
اس طرح رہتے ہیں اس گھر کے مکیں
جس طرح بہرا سنے گونگا کہے
راز ہائے ضبط غم کیا چھپ سکیں
ہونٹ جب خاموش ہوں چہرہ کہے
اس لیے ہر شخص کو دیکھا کیا
کاش کوئی تو مجھے اپنا کہے
ہے تکلم آئینہ احساس کا
جس کی جیسی سوچ ہو ویسا کہے
پڑھ چکے دریا قصیدہ ابر کا
کیا زبان خشک سے صحرا کہے
بد گمانی صرف میری ذات سے
میں تو وہ کہتا ہوں جو دنیا کہے
- کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 333)
- Author : shahzaad ahmad
- مطبع : Ali Printers, 19-A Abate Road, Lahore (1988)
- اشاعت : 1988
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.