بے حسی اب کے عجب دل پہ کوئی طاری ہے
بے حسی اب کے عجب دل پہ کوئی طاری ہے
آنکھ میں اشک نہیں کیسی عزا داری ہے
صبح تک پھر سے ہمیں جاگتے رہنا ہوگا
آج کی رات بھی لگتا ہے بہت بھاری ہے
اپنی غربت کو چھپا رکھا ہے اس دنیا سے
بڑی مشکل سے سنبھالی ہوئی خودداری ہے
ذائقہ چکھا زباں نے تو یہ محسوس ہوا
پانی اشکوں کا تو سچ مچ ہی بہت کھاری ہے
چھوڑ سکتے ہو نہ تم مجھ کو نہ اب میں تم کو
تم ہی بتلاؤ بھلا کیسی یہ لاچاری ہے
تم کو مشرق میں تو مغرب میں مجھے لا پھینکا
دوش اپنا نہیں یہ وقت کی عیاری ہے
اپنے حصے کا ہر اک جان کو سہنا ہے عذاب
آج تیری ہے تو پھر کل کو مری باری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.