Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے حسی کی دھول میں بے حس اٹے رہ جائیں گے

اختر شیخ

بے حسی کی دھول میں بے حس اٹے رہ جائیں گے

اختر شیخ

MORE BYاختر شیخ

    بے حسی کی دھول میں بے حس اٹے رہ جائیں گے

    لوگ اپنے اپنے فرقوں میں بٹے رہ جائیں گے

    ڈھانپ لے گی جبر کی دھرتی پرندوں کے بدن

    اور بال و پر فضاؤں میں کٹے رہ جائیں گے

    لوگ اتر آئیں گے غربت سے محاذ آرائی پر

    شہر میں ہر سمت ظالم مرہٹے رہ جائیں گے

    جنگلوں کی سمت بہہ جائے گا جسموں کا ہجوم

    شہر کی ویرانیوں میں سر کٹے رہ جائیں گے

    خواہشیں اڑ جائیں گی تازہ ہوا کے ساتھ ساتھ

    بستروں پر سلوٹوں کے جمگھٹے رہ جائیں گے

    آندھیاں ملبہ بنا کے چھوڑ جائیں گی انہیں

    حوصلے اپنے مکانوں کے ڈٹے رہ جائیں گے

    گفتگو ذہنوں میں کچھ تحلیل سی ہو جائے گی

    خود بخود مفہوم ہونٹوں پر رٹے رہ جائیں گے

    منزلیں اخترؔ پلٹ کر دیکھتی رہ جائیں گی

    ہم طلب کی راہ میں پیچھے ہٹے رہ جائیں گے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے