Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے حسی پیدا ہوئی میرے اٹھے ہاتھوں کے بیچ

شاہد محمود

بے حسی پیدا ہوئی میرے اٹھے ہاتھوں کے بیچ

شاہد محمود

MORE BYشاہد محمود

    بے حسی پیدا ہوئی میرے اٹھے ہاتھوں کے بیچ

    فاصلہ میں اب رکھوں اپنی مناجاتوں کے بیچ

    کچی آبادی ہماری آفتوں میں گھر گئی

    لمبا وقفہ چاہیے تھا اب کے برساتوں کے بیچ

    میری قسمت میں اندھیرے اب تمنا دل میں ہے

    دن نکل آئے کبھی اب درد کی راتوں کے بیچ

    مجھ کو لگتا ہے بچھڑنے کا سمے نزدیک ہے

    تلخیاں اب آ گئیں ہیں پیار کی باتوں کے بیچ

    ساری خوشیاں اس کو دے کر درد مجھ کو دے دئے

    منصفوں نے فیصلہ یہ لکھ دیا کھاتوں کے بیچ

    میں تو سمجھا تھا وفاؤں کا صلہ مجھ کو دیا

    زہر اس نے دے دیا اب مجھ کو سوغاتوں کے بیچ

    اس سے جو کہنے گئے تھے بات دل میں رہ گئی

    چند لمحے دے نہ پایا وہ ملاقاتوں کے بیچ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے