بے کسیٔ سحر و شام پہ ہنس دیتا ہوں (ردیف .. ے)
بے کسیٔ سحر و شام پہ ہنس دیتا ہوں
غربت گردش ایام پہ ہنس دیتا ہوں
طعن ہو طنز ہو تحقیر ہو یا ہو تذلیل
ان کی ہر بات پہ ہر کام پہ ہنس دیتا ہوں
روتے ہیں ساغر لبریز بھی لے کر کچھ رند
میں مگر اپنے تہی جام پہ ہنس دیتا ہوں
قصۂ درد کو کرتے ہوئے ضبط تحریر
روتے روتے بھی ترے نام پہ ہنس دیتا ہوں
زیست میں جب نہیں آتی کسی عنواں پہ ہنسی
آپ اپنے دل ناکام پہ ہنس دیتا ہوں
ہر طرح خاطر صیاد ہے منظور کلیمؔ
دل تو ہے مائل کہرام پہ ہنس دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.