بے خبر سائباں ابھی تک ہے
بے خبر سائباں ابھی تک ہے
دھوپ مجھ پر یہاں ابھی تک ہے
میرے ہونے کا کیا یقین اسے
خود مجھے بھی گماں ابھی تک ہے
راز تو کھل گیا زمانے پر
اور وہ رازداں ابھی تک ہے
آج بھی تو وہی ہے نہر فرات
کیا وہی حکمراں ابھی تک ہے
سب تو سیراب ہو گئے منظرؔ
کیوں یہ جوئے رواں ابھی تک ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.