بے خطا کو سزا تو دیتے ہیں
بے خطا کو سزا تو دیتے ہیں
جلتے دل کو ہوا تو دیتے ہیں
اجنبی لوگ اچھے لگتے ہیں
دیکھ کر مسکرا تو دیتے ہیں
چاہے جینے کی چاہے مرنے کی
چارہ گر کچھ دوا تو دیتے ہیں
رشتہ اب جیسے کھوٹا سکہ ہے
پھر بھی اس کو چلا تو دیتے ہیں
چاہے ملتے نہیں پتے پر وہ
پھر بھی اپنا پتہ تو دیتے ہیں
آئنہ میرے سامنے رکھ کر
مجھ کو مجھ سے ملا تو دیتے ہیں
مجھ کو خانہ بدوش کر کے وہ
سب کے دل میں بسا تو دیتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.