بے خوف غیر دل کی اگر ترجماں نہ ہو
بے خوف غیر دل کی اگر ترجماں نہ ہو
بہتر ہے اس سے یہ کہ سرے سے زباں نہ ہو
ہوں بے ہراس یہ مجھے رکھیں کسی جگہ
ڈر ہو وہاں کہ تیری حکومت جہاں نہ ہو
اک تو جو مہرباں ہو تو ہر اک ہو مہرباں
اور یوں نہ ہو بلا سے کوئی مہرباں نہ ہو
ہم کو تو ایک تجھ سے دو عالم میں ہے غرض
سب بدگماں ہوا کریں تو بدگماں نہ ہو
دیر و حرم میں ڈھونڈ کے سب تھک گئے اسے
اب کون کہہ سکے کہ کہاں ہو کہاں نہ ہو
کرنا ہی تھا حرام تو پھر وعدہ کس لیے
یہ کیا کہ مے حلال وہاں ہو یہاں نہ ہو
ہمت نہ ہار دے کوئی منزل کے سامنے
پروردگار یوں بھی کوئی ناتواں نہ ہو
ملنے تو پھر چلے ہو مشیخت پناہ سے
قشقہ کا دیکھو آج جبیں پر نشاں نہ ہو
جوہرؔ اس ایک دل کے لیے اتنے مشغلے
کی ہے خدا کی چاہ تو عشق بتاں نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.