بے خود ہیں تیرے جلوۂ توبہ شکن سے ہم
بے خود ہیں تیرے جلوۂ توبہ شکن سے ہم
صاحبزادہ میر برہان علی خاں کلیم
MORE BYصاحبزادہ میر برہان علی خاں کلیم
بے خود ہیں تیرے جلوۂ توبہ شکن سے ہم
ہیں بے نیاز بادۂ رنج و محن سے ہم
وہ بھی جنون عشق میں معدوم ہو گئے
جو نقش لے چلے تھے تری انجمن سے ہم
گلدستۂ بہار نے دل سے لگا لیا
باد خزاں کے ہاتھوں جو نکلے چمن سے ہم
ملتے تھے پہلے شوق کو صحرا نئے نئے
اب تو جنوں میں کھیلتے ہیں پیرہن سے ہم
ہر بوالہوس کو دعوئ منصور ہو گیا
اب جاں بہ لب ہیں نعرۂ دار و رسن سے ہم
قدریں بھی حوصلے بھی مسائل بھی عشق بھی
زلف غزل سجاتے ہیں کس بانکپن سے ہم
دل کیا گیا کلیمؔ گئیں گلفشانیاں
الجھے ہوئے ہیں دامن خار وطن سے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.