بے خودی آج رنگ لائی ہے
بے خودی آج رنگ لائی ہے
بات دل کی زباں پہ آئی ہے
عمر بھر خون میں نہائی ہے
زندگی کتنی راس آئی ہے
ان کے زانو پہ نیند آئی ہے
موت کتنی حسین پائی ہے
پھول گلشن میں مسکرائے ہیں
آپ کی یاد جب بھی آئی ہے
کچھ دلوں کی تباہیوں کو نہ پوچھ
موت انسانیت پہ چھائی ہے
اب قدم لڑکھڑائے جاتے ہیں
جیسے منزل قریب آئی ہے
بس اسی کا مقام ہے جنت
زندگی جس نے خود بنائی ہے
عرش سے دو قدم وہ ہے آگے
اس نے منزل مری بتائی ہے
تیرہ بختی میں غیر ہی نے نہیں
دوستوں نے ہنسی اڑائی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.