بے خودی میں بھی زباں پر بس انہیں کا نام تھا
بے خودی میں بھی زباں پر بس انہیں کا نام تھا
میری حسرت تک رہی تھی میں یوں ہی بدنام تھا
چاند میرے چاند کے جلوہ سے فوراً چھپ گیا
میرا دلبر شوخ جب رونق فروز بام تھا
باعث شہرت ہے دنیا میں سخن دانی مری
کار فرما شعلہ رخ کوئی سمن اندام تھا
دل کی دھڑکن پھر نئے سر سے سوا ہونے لگی
ناصحو کوچے میں ان کے کچھ قدر آرام تھا
وائے ناکامی جلالیؔ روتے روتے گم ہوا
یاد پیہم آتا ہے گرچہ بہت بدنام تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.