بے خودی میں پہلوئے اقرار پہلے تو نہ تھا
بے خودی میں پہلوئے اقرار پہلے تو نہ تھا
اتنا غافل وہ بت عیار پہلے تو نہ تھا
اہل دل جاتے ہیں اب دار و رسن کی راہ سے
اس قدر مشکل وصال یار پہلے تو نہ تھا
مصر کی گلیاں اتر آئی ہیں اپنے شہر میں
حسن والوں کا یہ حال زار پہلے تو نہ تھا
آ رہی ہے خود بخود شاید کوئی منزل قریب
مہرباں یوں قافلہ سالار پہلے تو نہ تھا
اس میں بھی کچھ راز ہے ورنہ دیار حسن میں
درد مندوں کا کوئی غم خوار پہلے تو نہ تھا
ہوش میں آنے لگے ہیں ان بہاروں کے طفیل
ورنہ دیوانوں کا یہ کردار پہلے تو نہ تھا
روز و شب اپنے لئے ہیں قتل کے فتوے قتیلؔ
مفتیٔ شہر اس قدر دیں دار پہلے تو نہ تھا
- کتاب : Kalam Qateel Shifai (Pg. 94)
- Author : Qateel Shifai
- مطبع : Farid Book Depot Pvt. Ltd (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.