بے موسم کی بارش میں دنیا جل تھل ہو جائے
بے موسم کی بارش میں دنیا جل تھل ہو جائے
اپنا دکھ کہہ دوں تو پتھر بھی پاگل ہو جائے
میری رگوں میں پھیل رہا ہے محرومی کا زہر
جس دریا پر جان لٹاؤں وہ بادل ہو جائے
اپنے لیے تو ایک سے ہیں سب خطے دنیا کے
جس دھرتی پر پاؤں رکھیں ہم وہ دلدل ہو جائے
ہم کو ہے اوقات مہذب لوگوں کی معلوم
ایک درندہ جب چاہے بستی جنگل ہو جائے
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 120)
- Author : نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.