Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے مہریٔ قضا کے ستائے ہوئے ہیں ہم

شمشاد سحر

بے مہریٔ قضا کے ستائے ہوئے ہیں ہم

شمشاد سحر

MORE BYشمشاد سحر

    بے مہریٔ قضا کے ستائے ہوئے ہیں ہم

    الزام زندگی کا اٹھائے ہوئے ہیں ہم

    حسن سلوک یار کا اعجاز کیا کہیں

    سو داغ ایک دل پہ اٹھائے ہوئے ہیں ہم

    اب کس سے لے قصاص زمانے میں منصفی

    اپنے لہو میں آپ نہائے ہوئے ہیں ہم

    پتھر کے اک صنم کو بہ صد ناز و طمطراق

    شیشے کے پیرہن میں چھپائے ہوئے ہیں ہم

    جھکتی ہیں کج کلاہوں کی پیشانیاں جہاں

    اس آشیاں میں سر کو جھکائے ہوئے ہیں ہم

    حیراں ہیں وہ کہ ایسے ہوس ناک دور میں

    تہذیب عشق اب بھی نبھائے ہوئے ہیں ہم

    اشکوں کے گھپ گھروں میں تھا آسیب کا خطر

    آنکھوں کے دیپ یوں نہ جلائے ہوئے ہیں

    اس ٹوٹتے بدن میں وہ ٹھہراؤ ہے سحر

    جنموں سے بار‌ ہجر اٹھائے ہوئے ہیں ہم

    ہستی کے کارخانۂ آہن میں اے سحرؔ

    زنجیر جاں کو غم سے لگائے ہوئے ہیں ہم

    مأخذ :
    • کتاب : Sahil se duur (Pg. 59)
    • Author : Shamshaad sahar
    • مطبع : Urdu Markaz, 15 chajju Bag, Patna (1996)
    • اشاعت : 1996

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے