بے مروت ہے زندگی کیسی
بے مروت ہے زندگی کیسی
پھر بھی اس سے یہ دوستی کیسی
آج محفل میں ہو گیا تنہا
سچ کی عادت یہ پڑ گئی کیسی
دن نکلتا ہے رات ہوتی ہے
اور ہوتی ہے زندگی کیسی
اگلے دم کا پتا نہیں لیکن
بات کرتا ہے آدمی کیسی
اک ذرا سے مفاد کی خاطر
دم ہلاتا ہے آدمی کیسی
زخم کھایا تو یہ سمجھ آیا
دنیا ہوتی ہے مطلبی کیسی
میرے لٹنے کی داستاں سن کر
تیرے لہجے میں بے رخی کیسی
ایسے مکار دور میں وامقؔ
تیرے چہرے پہ سادگی کیسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.