بے نفس اور بے صدا چہرہ
بے نفس اور بے صدا چہرہ
ایسا ہی لگتا ہے مرا چہرہ
میرا اک چہرہ دیکھا ہے تم نے
پر نہیں دیکھا دوسرا چہرہ
اس کی پیشانی پہ لکھی تھی بھوک
ماں نے بیٹے کا جب پڑھا چہرہ
ایسا چہرہ تو مجھ پے جچتا ہے
کیوں ہے بے کیف آپ کا چہرہ
اک دیا لے کے آیا پلکوں پر
خاک سا وہ بجھا بجھا چہرہ
ان غموں نے تو پھینکا تھا تیزاب
غزلوں نے دے دیا نیا چہرہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.